سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نفع کے ساتھ قرض

  • 9411
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1029

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بینک کے ساتھ معاملہ ربا ہے یا جائز ہے؟ یہ سوال اس لیے پوچھا گیا ہے کہ بہت سے ہم وطن بینکوں سے قرض لیتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان کے لیے یہ حرام ہے کہ وہ کسی سے بھی سونا یا چاندی یا نقدی اس شرط پر قرض لے کہ وہ واپسی پر اس سے زیادہ ادا کرے گا، خواہ قرض دینے والا کوئی بینک ہو یا کوئی اور ہو کیونکہ یہ سود ہے، اور سود کبیرہ گناہ ہے اور جو بینک اس طرح کا معاملہ کرے وہ سودی بینک ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج2 ص535

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ