سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

رات کو رمی جمار۔۔۔

  • 9160
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 808

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جسے کوئی عذر نہ ہو اس کے لیے ایام تشریق میں تینوں جمرات کو رات کو رمی کرنا جائز ہے؟ جو شخص کمزوروں اورعورتوں کے ساتھ قربانی کی رات نصف شب کے بعد مزدلفہ سے آیا ہو تو اس کے لیے جمرہ عقبہ کو رمی کرنا جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بات یہ ہے کہ غروب کے بعد رمی کرنا جائز ہے، لیکن سنت یہ ہے کہ غروب سے پہلے اور زوال کے بعد رمی کی جائے، لہذا اگر ممکن ہو تو یہی افضل ہے اور اگر ممکن نہ ہو تو صحیح قول کے مطابق غروب آفتاب کے بعد بھی رمی کی جا سکتی ہے۔ جو محرم اور ڈرائیور وغیرہ، کمزوروں اور عورتوں کے ساتھ آئیں تو ان کا حکم بھی وہی ہے جو ان کا ہے، یعنی وہ بھی عورتوں وغیرہ کے ساتھ رات کے آخری حصہ میں رمی کر سکتے ہیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ