سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(325) وجوب حج کی شرطیں

  • 8872
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1392

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وجوب حج کی کیا شرطیں ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وجوب حج کی یہ پانچ شرطیں ہیں (1)اسلام (2) عقل (3) بلوغت (4) آزادی اور (5) استطاعت۔ کافر کا حج صحیح نہیں اور نہ ہی قبول ہوتا ہے کیونکہ اس میں بنیادہ شرط ہی مفقود ہے جو حج اور دیگر تمام عبادات کے لیے شرط ہے یعنی اسلام۔ اسی طرح دیوانے پر بھی حج لازم نہیں ہے اور اگر وہ کر بھی لے تو اس کا حج ادا نہ ہو گا، ہاں البتہ بلوغت سے پہلے بچے کا حج صحیح ہے، اس کے ولی کو ثواب ملے گا اور اسے بھی اجر ملے گا لیکن بلوغت سے پہلے کے اس حج سے فرض ادا نہ ہو گا بلکہ بلوغت کے بعد اس پر فرض حج ادا کرنا لازم ہو گا۔ غلام پر بھی حج لازم نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے آقا کی خدمت میں مشغول ہوتا ہے اور اگر وہ حج کر لے تو اس کا حج ہو جائے گا اور اسے ثواب ملے گا۔

جہاں تک شرط استطاعت کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ نے حج کو اس کے لیے واجب قرار دیا ہے جسے راستہ کی استطاعت ہو۔ استطاعت سے مراد زاد راہ اور سواری ہے یعنی زاد راہ اس کی اصلی حاجتوں اور اہل و عیال کی ضرورتوں سے زائد اور حج کی واپسی تک کے لیے کافی ہو۔ یہ عام شرطیں ہیں۔ اور برغ لوگوں نے ایک چھٹی شرط کا بھی اضافہ کیا ہے اور وہ ہے راستہ کا پر امن ہونا لیکن یہ شرط تو استطاعت میں داخل ہے اور ایک شرط عورتوں کے حوالے سے مخصوص ہے اور وہ ہے ان کے ساتھ محرم کا موجود ہونا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک : ج 2  صفحہ 244

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ