سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(253) جو شخص جان بوجھ کر رمضان کا روزہ توڑ دے

  • 8796
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1269

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے رمضان کا روزہ رکھا ہوا تھا، اسے شدید پیاس لگی تو اس نے پانی پی لیا۔ اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے صحیح قول کے مطابق ایسے شخص پر قضا لازم ہے، مگر کفارہ لازم نہیں اور اگر اس نے محض تساہل کی وجہ سے ایسا کیا ہے تو پھر قضا کے ساتھ ساتھ اسے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ بھی کرنی چاہیے۔ کفارہ صرف اس شخص پر ہے جس پر روزہ واجب ہو اور پھر وہ روزے کی حالت میں دن کے وقت مباشرت کرے کیونکہ صحیح قول کے مطابق کفارہ کے بارے میں حدیث صرف اسی صورت سے متعلق ہے۔

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے رمضان المبارک کے دوسرے جمعہ کے خطبہ میں خطیب سے سنا کہ اس مزدور کے لیے روزہ چھوڑ دینا جائز ہے جسے کام کی وجہ سے بہت محنت مشقت اٹھانا پڑتی ہو اور اس کام کے علاوہ وہ کوئی اور کام بھی نہ کر سکتا ہو تو وہ رمضان کے ہر دن کے عوض ایک مسکین کو کھانا دے دے جس کی قیمت انہوں نے پندرہ درہم بیان کی۔ کیا اس فتویٰ کی کتاب و سنت سے کوئی صحیح دلیل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مزدور کے لیے محض کام کاج کی وجہ سے روزہ چھوڑ دینا جائز نہیں ہے۔ ہاں البتہ اگر اس کام کی وجہ سے اسے بہت ہی زیادہ مسقت اٹھانا پڑتی ہو جس کی وجہ وہ دن کے وقت روزہ افطار کر دینے کے لیے مجبور و مضطر ہو جائے تو وہ اس مشقت کے ازالہ کے لیے روزہ توڑ دے اور پھر غروب آفتاب تک کچھ نہ کھائے پیے اور پھر لوگوں کے ساتھ افطار کرے اور اس دن کے روزہ کی بعد میں قجا دے لے اور آپ نے جو فتویٰ ذکر کیا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 196

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ