سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(58) کیا جہنمیوں کی اکثریت عورتوں پر مشتمل ہوگی؟

  • 879
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 2415

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یہ جو بیان کیا جاتا ہے کہ جہنمیوں کی اکثریت عورتوں پر مشتمل ہوگی، تو کیا یہ صحیح ہے؟ اور ایسا کیوں ہوگا۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

یہ بات صحیح ہے۔ بلاشبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا:

«يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ! تَصَدَّقْنَ فَاِنِّیْ رأيتکنَّ اَکْثَرَ اَهْلِ النَّارِ»

’’اے عورتوں کے گروہ! صدقہ کیا کرو، میں نے جہنم میں تم کواکثریت میں دیکھاہے۔‘‘

سائل نے جس اشکال کا ذکر کیا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھی عورتوں نے یہی اشکال پیش کرتے ہوئے عرض کیا تھا: یا رسول اللہ! یہ کیوں؟ تو آپ نے جواب میں فرمایا تھا:

«تُکْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ»(صحیح البخاری، الحیض، باب ترك الحائض الصوم، ح:۳۰۴، وصحیح مسلم، الایمان، باب بیان نقصان الایمان بنقص الطاعات… ح:۷۹)

’’تم کثرت سے لعنت کرتی ہو اور شوہر کی نافرمانی کرتی ہو یا شوہر کی ناشکری ہوتی ہو۔‘‘

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی اکثریت کے جہنم میں جانے کے اسباب بیان فرما دیے ہیں وہ یہ کہ عورتیںکثرت سے سب وشتم، گالی گلوچ اور لعن طعن کرتی ہیں اور اپنے شوہر کی نافرمانی کرتی ہیں، پس ان اسباب کی وجہ سے ان کی اکثریت جہنم میں جائے گی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ113

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ