سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(120) پیشگی زکوٰۃ ادا کرنا جائز ہے

  • 8659
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1043

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ملازم ہوں اور ہر مہینے اپنی تنخواہ سے کچھ بچا کر جمع کرتا ہوں اور اس طرح جمع کی جانے والی رقم کی کوئی معین تعداد نہیں ہے تو سوال یہ ہے کہ میں اپنے اس مال کی زکوٰۃ کس طرح ادا کروں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تم پر واجب ہے کہ اپنے مال کی ہر قسم کی زکوٰۃ اس وقت ادا کرو جب اس پر ایک سال مکمل ہو جائے اور اگر پہلی قسط پر سال کی تکمیل کے بعد آپ اپنے تمام مال کی زکوٰۃ ادا کر دیں تو یہ بھی جائز ہے اور اس طرح باقی قسطوں کی آپ نے سال کی تکمیل سے پہلے گویا پیشگی زکوٰۃ ادا کر دی اور سال کی تکمیل سے قبل پیشگی زکوٰۃ ادا کرنا بھی جائز ہے خصوصا جب کہ ضرورت یا کسی شرعی مصلحت کا تقاضا بھی ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الزکاۃ: ج 2  صفحہ 115

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ