سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(163) فرشتوں کاگھروں میں داخل ہونا

  • 8422
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1548

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ صحیح ہے کہ  فرشتے اس کمرے میں داخل نہیں ہوتے جس کی دیواروں پر تصویریں لٹکائی گئی ہوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث صحیح میں آیا ہے کہ:

ان الملائكة لا تدخل بينا فيه كلب ولا صورة (بخاری ح:3224)

''فرشتے  اس گھر میں داخل نہیں ہوتے۔جس میں کتا یا تصویر ہو۔''

بعض روایات میں آیا ہے:

الا رقما في ثوب (صحیح بخاری :حدیث 5958)

''الا یہ کہ کپڑے پرنقش ونگار ہوں۔''

حدیث سے یہ بھی ثابت ہے کہ:

ان النبي صلي الله عليه وسلم دخل علي عائشه رضي الله عنها وقد سترت فرجة في بينها بستر فيه صورة فغضب ولم يدخل حتي نزعته وشقت منه وسادة او وسادتين منبوزتين (صحیح بخاری 595)

'' نبی کریمﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  کے پاس  تشریف لائے۔تو آپ نے دیکھا کہ انھوں نے گھر میں ایک سوراخ  پر ایسا پردہ لٹکارکھا ہے۔جس میں تصویر ہے تو آپﷺ ااس سے ناراض ہوگئے اور گھر میں داخل نہ ہوئے حتیٰ کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  نے اسے اُتار دیا۔اور اسے  پھاڑ کر اس سے ایک یا دو تکیے بنادیے۔''

اس سے استدلال کیا گیا ہے کہ  اگر تصویر کی بے حرمتی ہوتی ہو پاؤں تلے پامال ہوتی ہو اور اس کے اوپر بیٹھا جاتا ہو پھر جائز ہے۔اور جس کی ممانعت ہے۔وہ اس صورت میں ہے کہ تصویر کو باقاعدہ دیوار پر آویزاں کیا گیا ہو۔تصویر میں  قباحت کے کئی پہلو ہیں'اللہ تعالیٰ ٰ کی صفت خلق میں مشابہت ہے 'جن کی تصویریں ہوں ان کی  تعظیم اور ان کے بارے میں غلو کاپہلو ہے۔یا پھر اس سے مصوروں کی تعظیم ومدح لازم آتی ہے۔اور مصور ہونا اللہ تعالیٰ ٰ کی خصوصیات میں سے ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ