سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(114) مقام جنت

  • 8373
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1461

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب جنت کی چوڑائی آسمانوں اور زمینوں کے برابر ہے تو سوال  یہ ہے  کہ پھر وہ  اس کائنات میں کہا ں ہےجسے آسمانوں اور زمین نے بھر رکھا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جواب سے پہلے یہاں ایک بات کا سمجھنا ضروری ہے۔کہ جو کچھ کتاب اللہ میں مذکور ہے۔ یا جوکچھ رسول اللہ ﷺ کی صحیح سنت سے ثابت ہے۔وہ حق ہے اور یہ ممکن نہیں کہ وہ امر  واقع کے خلاف ہو امر واقع محسوس بھی حق ہے۔اس کا انکار بھی ممکن نہیں ۔اور جو چیز کتاب وسنت سے ثابت ہو وہ بھی حق ہے اس کا انکار بھی ممکن نہیں اور دونوں حق باتوں میں اسطرح کا  کبھی تعارض نہیں ہوسکتا۔کہ سے دور ہی نہ کیا جاسکے۔ چنانچہ قرآ ن کریم سے ثابت ہے کہ جنت کا عرض آسمان اور زمین کی طرح ہے۔اوردوسری آیت میں  ہے کہ اس کا عرض آسمانوں اور زمینوں کے برابر ہے۔لاریب!یہ ارشاد باری تعالیٰ ٰ حق ہے۔ایک یہودی نے بھی نبی کریمﷺ سے سوال کیاتھا کہ اگر جنت آسمانوں اورزمین کے عرض کے برابر ہے تو پھر جہنم کہا ں ہے۔؟ اس جواب میں نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایاتھا:

اذا جاء اليل فاين يكون النهار؟(مسند احمد...مستدرك حاكم)

''جب رات آتی ہے تو دن کہا ہوتا ہے؟''

پھر سائل کی یہ بات بھی صحیح نہیں ہے کہ اس کائنات میں صرف آسمان اور زمین ہی ہے۔اس کائنات میں آسمان اور زمین بھی ہیں اور کرسی وعرش بھی۔نبی کریمﷺ نماز میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ایک دعا بھی پڑھا کرتے تھے کہ:

 مل ء السموات وملء الارض وملء ماشئت من شئ بعد (صحيح مسلم)

'اے اللہ ! تیری تعریف آسمانوں کے بقدر زمین کے بقدر اور اس کے بعد ہر اس چیز کے بقدر جو تو چاہے۔''

آسمانوں اور زمین کے علاوہ بھی عالم ہے جسے اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا ہم صرف اسی قدر جانتے ہیں۔ جو اللہ تعالیٰ ٰ نے ہمیں سکھا دیا ہے بتادیا ہے مثلا عرش کرسی اور پھر عرش الٰہی تو تمام مخلوقات سے اعلیٰ ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ ٰ اس پر مستوی ہے جس طرح ککہ اس کے جلال وعظمت کے لائق ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ