سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) لوگ اپنی قبروں میں سے کس طرح اٹھیں گے؟

  • 8295
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 3485

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قیامت کے دن لوگ اپنی قبروں میں سے کس طرح اٹھیں گے۔انبیاء اقطاب اور ابدال کس طرح اٹھیں گے۔؟اور سب سے پہلے کس کو لباس پہنایا جائے گا۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ٰ لوگوں کو ان کی ریڑھ کی ہڈی سے دوبارہ پیدا فرمائے گا۔اس سے لوگ ٹھیک اپنی شکل وصورت میں اسی  طرح پیدا ہوں گے۔جس طرح دانے سے کھیتی اور گٹھلی سے کھجور پیدا ہوتی ہے۔پھر وہ اپنی قبروں سے برہنہ پائوں۔برہنہ جسم اور مختوں حالت میں اس طرح نکلیں گے گویا بکھری ہوئی ٹڈیاں ہوں یا  بکھرے ہوئے پتنگے اور وہ راہ حشر سے ناواقف نہ ہوں گے۔بلکہ بھٹ تیترے سے بھی اپنی منزل کے بارے میں زیادہ آگاہ ہوں گے۔اور قبروں سے نکل کر اس طرف دوڑیں گے۔جیسے شکاری شکار کے جال کی طرف دوڑتے ہیں۔سب سے پہلے سب سے پہلے ہمارے نبی کریمﷺ کی قبر شک ہوگی۔صاعقہ سے آفاقہ بھی سب سے پہلے آپ ہی کو ہوگا۔قبروں سے اٹھنے کے بعد جن کو سب سے  پہلے لباس پہنایا جائے  گا۔وہ خلیل الرحمٰن حضرت ابراہیم علیہ السلام  ہیں۔اس دن سب لوگوں پر انتہائی گھبراہٹ اور خوف(دہشت) کی  کیفیت طاری ہوگی۔حتیٰ کہ ہر نبی بھی ''نفسی نفسی '' پکا ر رہا ہوگا۔جو شخص بی القمر المعارج اور القارعۃ جیسی صورتوں میں آیات بعثت کو پڑھے گا تو اس کے سامنے مذکورہ باتوں میں سے بہت سی واضح ہوجایئں گی۔اور صحیحین میں حدیث ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:

انكم محشورون حفاة عراة غرلا (صحيح بخاري كتاب احاديث الانبياء باب قوله الله تعاليٰ واتخذوالله ابراهيم خليلا ...ح ٣٣٤صحيح مسلم كتاب صفة الجنة باب فناء الدينا...ح ٢٨٦)

''بلا شبہ تم برہنہ پائوں برہنہ جسم اور غیر مختون حالت میں اٹھائے جائو گے!'' پھر آپ ﷺ یہ آیت تلاوت فرمائی:

﴿كَما بَدَأنا أَوَّلَ خَلقٍ نُعيدُهُ وَعدًا عَلَينا إِنّا كُنّا فـعِلينَ ﴿١٠٤﴾... سورة الانبياء

''جس  طرح ہم نے پہلے پیدا کیا تھا۔اسی طرح دوبارہ پیدا کریں گے۔(یہ )وعدہ(ہے جس کا پورا کرنا) ہم پر لازم ہے۔'ہم (ایسا) ضرور کرنے والے ہیں۔''

اور فرمایا قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام  کو لباس پہنایا جائے گا۔اور میرے ساتھیوں میں سے کچھ لوگوں کو بایئں جانب لے جایا جائے گا۔تو میں کہوں گا۔''یہ تو میرے ساتھی ہیں'' تو مجھ سے کہاجائے گا کہ یہ  آپ کے بعد مرتد ہو گئے تھے۔تو میں بھی نیک بندے(حضرت عیسیٰ علیہ السلام ) کی طرح یہ کہوں گا۔''

﴿وَكُنتُ عَلَيهِم شَهيدًا ما دُمتُ فيهِم...١١٧﴾...سورة المائدة

''اور جب تک میں ان  میں رہا ان (کے حالات کی)خبر رکھتا رہا۔۔۔''

صحیحین میں نبی کریمﷺ کی حدیث یہ بھی ہے کہ:

ان الناس يصعقون يوم القيامة فاكون اول من تشق عنه الارض...)(صحیح البخاری کتاب الخصومات باب ما یذکر فی الاشخاص ۔۔۔ج:2412)

''لوگ قیامت کے دن بے ہوش ہوں گے۔ اور سب سے پہلے میری زمین شق ہوگی۔''

صحیحین  میں یہ سب بھی ہے کہ آپ نے فرمایا:

ان الناس يصعقون يوم القيامة فاكون اول من تشق (صحیح البخاری کتاب اتفسیر باب ولما  جاء موسیٰ لمیقاتنا ۔۔۔ح 4638)

''لوگ قیامت کے دن بے ہوش ہوں گے۔اور میں بھی بے ہوش ہوجائوں گا۔ اور   میں سب سے پہلے ہوش میں آؤں گا۔ان دونوں حدیثوں کی  تحقیق کےلئے''شرح عقیدہ طحاویہ'' کا وہ مقام جہاں امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ  نے لوگوں کے قیامت کے دن کے حالات کو بیان فرمایا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ