سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(658) ایک قادیانی سوال کا جواب

  • 7294
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1415

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک سوال ہمارے متعلق چھپا ہے۔ جس کے الفاظ یہ ہیں۔

آپ(مولوی ثناء اللہ ) نے فرمایا۔ کہ مامور کی صداقت کا یہ نشان ہے۔ کہ وہ جھوٹ نہ بولے نہ لکھے اور میں مرزا صاحب (کی کتابوں سے ان کے جھوٹ دکھا سکتا ہوں اور غالبا کچھ انعام بھی مقرر کیا۔ سو بہت مہربانی ہوگی۔ اگرآپ ایسے مقامات کے حوالے رقم فرما دیں۔ آپ نے ایک اور بات پر بھی پانچ سو انعام دینے کا دعویٰ کیا تھا۔ جو مجھے یاد نہیں رہی۔ مولوی صاحب اگر دعوے میں سچے ہیں تو بزریعہ اخبار اس کا اعلان کریں (المفصل ص 7 29اگست)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہلحدیث

ہمارادعویٰ ہے کہ مرزا صاحب کی زبان کذب سے محفوظ نہ تھی۔ آپ ا س کی مثال سننا چاہیں تو سنیں مرزا صاحب رسالہ اعجاز احمدی میں لکھتے ہیں۔ ''تیرا(ثنائ اللہ امرتسری کا) مردوں کے کفن یا وعظ کے پیسوں پرگزارا ہے۔ (ص23)

میرا دعویٰ ہے کہ اس میں مرزا صاحب نے دو جھوٹ بولے ہیں۔ اگر سچے ہو تو امرت سرآکر کسی دوست دشمن کی شہادت سے ثابت کردو۔ کہ یہ میرے گزارہ کی نسبت جومرزا صاحب نے دعویٰ کیا ہے صحیح ہے؟دیکھو ایسا نہ ہوکہ ایک جھوٹ کو ثابت کرنے کےلئے (بقول مرزا صاحب) کئی ایک جھوٹوں کے مرتکب ہو۔ (حقیقۃ الوحی)دوسری مثال سنو جس کے لئے پانسو روپیہ کااشتہار نے دیا تھا سنواگر کچھ ہمت رکھتے ہو تو مرد میدان میں بن کر سامنے آئو۔ اور مبلغ اب بھی پانچ سو پائو تاکہ لودھانہ کے تین سو سے زیادہ لے کر ہمیشہ کےلے سرخرو ہوجائو مرزا صاحب کے کذب کی دوسری مثال سنو۔ مولوی غلام دستگیر کی کتاب دو ر تو نہیں مدت سے چھپ کرشائع ہوچکی ہے دیکھو وہ کس دلیری سے لکھتا ہے کہ ہم دونوں میں سے جوجھوٹا ہے وہ پہلے مرے گا۔ (اشتہار انعامی پاسو روپیہ ص7)

سردست یہ دو مثالیں رکھ تو محفوظ رکھ کر جواب دو۔ اور انعام پانسو حاصل کرو۔ پھر اور بھی بتلادیں گے۔ زیادہ بحث کی بات نہیں صرف اتنا کام ہے کہ مرزا صاحب کی تحریر اور مولوی غلام دستگیر مرحوم کی کتاب دونوں ہاتھ میں رکھ کر مقابلہ کی جاویں۔ اگر ان کی مطابقت کی جائے تو ہم انعام دینے کا وعدہ کرتے ہیں۔ منصف کی ضرورت ہو تو ہم ماننے کو تیار ہیں۔ غرض ساری باتیں لودہانہ کیطرح ہونگی۔ دیکھئے۔ اب الفضل کامستور راقم پرواشفا سے نکلتا ہ یا نہیں؟

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 645

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ