سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(937) بے نماز اورعیسائی میں فرق

  • 697
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1504

سوال


السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص مسلمان ہے لیکن وہ نماز نہیں پڑھتا یا وہ کبھی نماز پڑھتاہے کبھی چھوڑ دیتا ہے۔یہ مسلمان عیسائی سےاچھا ہے یاعیسائی بےنماز مسلمان سےاچھا ہے۔بےنماز کےساتھ میل جول اورکھأنےپینے کاکیا حکم ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

بےنماز کےمتعلق اختلاف ہےکہ کافرہےیا نہیں۔صحیح یہی ہےکہ کافرہے۔رہا بے نمازاور عیسائی میں فرق سواتنا ہوسکتا ہے کہ عیسائی خنزیرکھاتا ہے مردارسے پرہیز نہیں کرتا۔اسی طرح جنابت سےغسل نہیں کرتا۔اس قسم کی بہت سی اشیاء ہیں۔جن میں بےنماز عیسائی سےممتاز ہےاس بنا پربےنماز کوعیسائی سےپرہیز کرنا چاہیے۔رہا وہ شخص جوکبھی نماز پڑھتا ہے اورکبھی نہیں پڑھتا۔سواس کی دوصورتیں ہیں۔ایک یہ کہ کچھ مدت لگا تارپڑھتاہے اورکچھ مدت لگاتار چھوڑ دیتاہےاس کاحکم پڑھنےکےدنوں میں نمازی کااورترک کےدنوں میں تارک کاہے۔دوسرا یہ کہ کوئی نمازکسی وقت پڑھ لی۔کوئی نمازچھوڑ دی وہ بےنمازہی ہے۔کیونکہ جب وہ نماز پڑھتا ہے تواس کایہ قصد نہیں ہوتاکہ اگلی نماز بھی پڑھوں گا۔گویاکہ وہ پڑھنے کےوقت تارک ہے۔اس لئے یہ بےنماز ہی ہے۔اوریہ بھی احتمال ہے کہ جونماز اس نےپڑھی ہے اس کےبعد دوسری نماز آنے سےپہلے مرجائے تویہ نمازی شمار ہوگا اوراس کاجنازہ پڑھ لیاجائے۔اور اگردوسری نمازکاوقت آگیااورباوجود پڑھ سکنےکےنہیں پڑھی توپھروہ بےنماز شمار ہوگالیکن یہ احتمال نمازجنازہ کی گنجائش کے لئےہے ورنہ اس کےساتھ کھانے پینے میں غیرت کا تقاضہ یہی ہےکہ پرہیز کیاجائے۔کیونکہ زندہ کےلئے تنبیہ مناسب ہےتاکہ اس کی اصلاح ہوجائےاورمردہ کےلئے شفقت مناسب ہے کیونکہ اس کا عمل منقطع ہوچکاہے۔

وباللہ التوفیق

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ