سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(633) نا بالغ لڑکے کا حج

  • 6431
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1356

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زیداپنے کم عمر لڑکے کو برائے حج اپنے ہمراہ لے گیا تھا۔ ہنوز وہ لڑکا نابالغ تھا اس کا فرض ادا ہوا یا نہیں۔ اب وہ لڑکا جوان ہوگیا مالدار بھی ہے دوبارہ حج فرض ادا کرے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نابالغ پر حج فرض نہیں قرآن شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ حج مستطیع  (صاحب  طاقت)  پر فرض ہے۔  مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا﴿٩٧سورة آل عمران اس لئے نابالغ کے حج سے مفروضہ حج ادا نہیں ہوگا۔

تعاقب  بر فتویٰ 22 جون 1933ء؁

لیکن  رسول اللہ ﷺ سے ایک عورت ایک لڑکے کے متعلق دریافت کرتی ہے۔

"هل لهذا حج قال تعم ولك اجر"

اگر بقول آپ کے اور آیت شریفہ کے اس حج سے مفروضہ حج نہیں  تھا تو پھر نقل کیسی؟  (محمد یحیٰ موضع کالیکا پور رنگپوری)

جواب۔ اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ حج کا ثواب ہوگا۔  جیسے نفل نماز کا اس سے ہمیں بھی انکار نہیں انکار اس میں ہے۔ کہ بعد حج بالغ متمول ہوجائے تو حج اس پرفرض رہے گا۔ وَلِلَّـهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا ﴿٩٧ سورة آل عمران

 

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 794

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ