سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(45) بیوی کی بھانجی سے نکاح کی حرمت

  • 5787
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2506

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اپنی بیوی کی بہن کی بیٹی یعنی اپنی سالی کی بیٹی سے نکاح جائز ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بیوی کی بہن کی بیٹی ،یعنی سالی کی بیٹی،آپ کی بیوی کی بھانجی لگتی ہے،اور بھانجی اور خالہ کو اکٹھا نکاح میں رکھنے سے نبی کریم نے منع فرمایا ہے۔

«وعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " نَهَى أَنْ تُنْكَحَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا ، أَوْ الْعَمَّةُ عَلَى ابْنَةِ أَخِيهَا ، أَوْ الْمَرْأَةُ عَلَى خَالَتِهَا ، أَوْ الْخَالَةُ عَلَى بِنْتِ أُخْتِهَا ، وَلا تُنْكَحُ الصُّغْرَى عَلَى الْكُبْرَى ، وَلا الْكُبْرَى عَلَى الصُّغْرَى»

" رواه الترمذي برقم 1045 ، وأبو داود برقم 1768 ، وقال الترمذي : حديث حسن صحيح .

سیدنا ابو ھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ : کوئی مرد کسی عورت سے شادی کرے اوراس کی پھوپھی پہلے ہی اس کی بیوی ہو، یا پھر بیوی کی موجودگي ميں اس کی پھوپھی سے شادی کرے ، یا پھر عورت کی خالہ کے ہوتے ہوئے بھانجی سے نکاح کرے ، یا پھر بھانجی کی موجودگي میں خالہ سے نکاح کرے، اور نہ تو چھوٹی سے بڑی کے ہوتے ہوئے، اور نہ ہی بڑی سے چھوٹی کے ہوتے ہوئے نکاح کیا جائے ۔

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ

جلد 01 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ