سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) غیراللہ کے لئے نذر و نیاز کا شرعی حکم

  • 5782
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 3081

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نذر اللہ نیاز حضورﷺ یا کسی پیر یا ماں باپ کی نیت سے کی جائے کیا یہ جائز ہے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نذر غیر اللہ جائز نہیں ہے۔ نذر للہ کا ثواب میت کو پہنچانا جائز ہے۔ جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے۔ هذا لام سعد (اہل حدیث جلد نمبر 24 نمبر 15)

حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک صحابی ہیں۔ انھوں نے آپﷺ کی اجازت سے اپنی والدہ مرحومہ کو ایصال ثواب کرنے کےلئے ایک کنواں بنوا دیا تھا۔ جو بایں نام سے مشہور ہوگیا تھا۔ کہ کنویں کا ثواب سعد کی ماں کےلئے ہے۔ (راز)

غیر اللہ کی نذر ومنت حرام ہے۔ اور نزور یعنی جو چیز نذر کی جائے شیرینی ہو یا فرینی کھانا ہر امیر و فقیر پر حرام ہے۔ كما بسطه في بحر الرائق والدالمختار و غيرهما(مجموعہ الفتاویٰ مولانا عبد الئی لکھنوی مرحوم ج1 ص 321 و جلد نمبر 2 ص 299)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 108

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ