سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(918) دعویٰ کرتا ہے کہ عیسیٰ موعود میں ہوں اور وہ عیسیٰ مرگئے..الخ

  • 5484
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1308

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں ، علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں  کہ ایک شخص دعویٰ کرتا ہے کہ عیسیٰ موعود میں  ہوں اور وہ عیسیٰ مرگئے، سو ایسا دعویٰ کرنے والا کافر ہے یا مؤمن اور جو ایسے شخص کا معتقد ہو، وہ کیسا ہے؟

سوال دیگر :

 جن لوگوں کی عورتیں پردہ میں  رہتی ہیں، مگر ناچ ، تماشہ و تعزیہ وغیرہ بے تکلف دیکھنے جاتی ہیں اور شوہر وغیرہ مانع نہیں ہوتے، آیا یہ لوگ دیوث ہوئے یا نہیں اور ان عورتوں پر کیسا گناہ ہوگا۔ بینوا توجروا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص اپنے کو عیسیٰ موعود کہتا ہے اور عیسیٰ علیہ السلام کی موت کا قائل ہے وہ بڑا دجال ، کذاب، منکر قرآن و احادیث متواترہ کا ہے۔ قال اللہ تعالیٰ وان[1] من اھل الکتاب الالیؤمنن بہ قبل موتہ ای قبل موت عیسیٰ کما قال ابن عباس و ابوہریرہ وغیرھما من السلف وھو الظاھر کما فی تفسیر ابن کثیر و فتح القدیر للشوکانی ھکذا فی الفتح۔یہ آیت صاف دلالت کرتی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام مرے نہیں بلکہ  زندہ ہیں، احادیث صحیحہ صریحہ سے ثابت ہے کہ آخر زمانہ میں  شام میں  ان کا ظہور ہوگا۔دجال کو قتل کریں گے۔لوگوں کو اس کے شروفساد سے بچا دیں گے، ان کی دعا سے یاجوج ماجوج کی قوم ہلاک ہوگی، ان کے ہاتھ سے شروفساد کا دروازہ بند ہوجائے گا، جماع اقوام یہود و نصاریٰ وغیرہ اسلام قبول کریں گے۔ عدل و انصاف سے سارا زمانہ معمور ہوجائے گا، سات برس تک یہی حالت رہے گی پہھر آپ دنیا سے رحلت فرما ئیں گے۔یہ قصہ تمام کتب احادیث و عقائد میں  مرقوم ہے اور اس پر تمام اہل سنت والجماعت کا اعتقاد ہے۔ ہاں بعض فرقہ ضالہ نے احادیث نزول عیسیٰ کو حدیث انا خاتم النبین سے منسوخ سمجھا اور تناقض خیال کرکے جملہ احادیث صحاح کو رد کیا۔ ان کی  سوء فہمی نے انہیں چاہ ضلالت میں  ڈالا۔ فی الحقیقت کوئی تناقض نہیں ہے کیونکہ اس میں  شک نہیں کہ محمدﷺ کاتم النبیین ہیں آپ کے بعد کوئی نبی نہ ہوگا اور  جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول آخر زمانہ میں  ہوگا سو مستقل اور جدید شریعت کے ساتھ نہیں ہوگا۔

بالجملہ جمیع اہل سنت والجماعت کا یہی عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ ہیں اور جو شخص ان کی حیات کا منکر اور مثل یہود مردود کے قتل ہونے کا یا خود بخود فوت ہونے کا قائل ہو اور اپنے آپ کو عیسیٰ کہتا ہو ایسے شخص کے کفر میں  کوئی شبہ نہیں اور جو شخص ایسے اعتقاد والے کا پیرو ہو وہ بھی احاطہ اسلام سے باہر ہے۔ واللہ اعلم۔

جواب سوال ثانی:

وہ عورتیں بڑی گنہگار و فاسقہ ہیں اور ان کے شوہر جو ان کو روکتےنہیں وہ بلا شبہ دیوث ہیں۔

حررہ عبدالحفیظ عفی عنہ 30 رجب 1317ھ ، سید محمد نذیر حسین



[1]  اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تمام اہل کتاب ان کی موت سے پہلے ان پرایمان لائیں گے یعنی عیسیٰ علیہ السلام کی موت سے پہلے، جیسا کہ ابن عباسؓ، ابوہریرہؓ اور دیگر سلف صالحین نے کہا ہے اور یہ بات بالکل ظاہر ہے جیسا کہ تفسیر ابن کثیر اور شوکانی کی فتح القدیر میں  ہے اور فتح البیان میں  بھی مذکور ہے۔

 


قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ