سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(912) آپ اہلحدیث کیوں کہلواتے ہیں یہ ایک فرقہ ہے..الخ

  • 5478
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 2377

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جماعت المسلمین والے کہتے ہیں کہ آپ اہلحدیث کیوں کہلواتے ہیں یہ ایک فرقہ ہے ۔ اور ایسا نام رکھوانا قرآن وحدیث کے خلاف ہے ۔ 1{تَلْزَمُ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِیْنَ وَاِمَامَہُمْ} تم جماعت المسلمین اور جماعت المسلمین کے امیر سے چمٹے رہنا ۔                             حفیظ اللہ تحصیل دیپالپور ضلع اوکاڑہ

1 حوالہ حدیث صحیح بخاری کتاب الفتن باب کیف الامر اذا لم تکن جماعة ……


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل حدیث نام کی حیثیت وہی ہے جو جماعت المسلمین نام کی حیثیت ہے صحیحین کی حدیث میں لفظ ’’جماعۃ المسلمین‘‘ نام کی حیثیت میں ذکر نہیں ہوا اس کی دلیل یہ ہے کہ اسی حدیث میں ’’وامامہم‘‘ کے لفظ بھی موجود ہیں جب کہ یہ لوگ بھی اس کو نام نہیں سمجھتے ورنہ اپنا نام وہ یوں لکھیں ’’جماعۃ المسلمین وامامہم‘‘ نیز اسی حدیث میں ہے صحابی نے پوچھا اگر مسلمانوں کی جماعت نہ ہو اور نہ ہی ان کا امام ہو {اِنْ لَّمْ یَکُنْ لَّہُمْ جَمَاعَةٌ وَلاَ اِمَامٌ} تو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا تمام گروہوں سے الگ رہو {فَاعْتَزِلْ تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّہَا} [ان تمام فرقوں سے علیحدہ رہنا] تو آپ خود غور فرمائیں اگر جماعت المسلمین مسلمین کا نام ہو تو جب جماعت المسلمین نہ رہی تو مسلمین نہ رہے تو پھر مسلمین کے فرقے اور گروہ کہاں سے آ گئے جن سے علیحدہ رہنے کا رسول اللہصلی الله علیہ وسلم حکم فرما رہے ہیں ۔ تو ان دو دلیلوں سے ثابت ہوا کہ حدیث میں ’’جماعۃ المسلمین‘‘ کا لفظ نام کی حیثیت سے وارد نہیں ہوا ۔

پھر حکومت پاکستان لفظ ’’مسلم‘‘ یا ’’مسلمین‘‘ یا ’’مسلمان‘‘ کے ساتھ کسی جماعت کو رجسٹرڈ نہیں بناتی جبکہ ’’جماعت المسلمین‘‘ کے لفظ کے ساتھ حکومت پاکستان نے ان کی جماعت کو رجسٹرڈ بنایا ہوا ہے اور یہ خود بعض رسالوں اور مقاموں میں جماعت المسلمین لفظ کے ساتھ رجسٹرڈ کا لفظ بھی لکھتے ہیں تو پتہ چلا کہ المسلمین اور  جماعت المسلمین میں فرق ہے جماعت المسلمین نہ ہو تو پھر بھی مسلمین ہوتے ہیں جیسا کہ صحابی نے پوچھا کہ مسلمین کی جماعت نہ ہو یہ نہیں پوچھا مسلمین نہ ہوں تو آپ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ان فرقوں اور گروہوں سے علیحدہ رہنا یہ نہیں فرمایا جب مسلمین کی جماعت نہ ہو گی اور مسلمین کا امام نہ ہو گا تو سب کافر ہو جائیں گے اس مقام پر رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا حسنسوال کے متعلق فرمان {اِنَّ ابْنِیْ ہٰذَا سَیِّدٌ وَسَیُصْلِحُ اﷲُ بِہِ بَیْنَ فِئَتَیْنِ عَظِیْمَتَیْنِ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ}1 [بے شک یہ میرا بیٹا سردار ہے اور عنقریب اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کی دو عظیم جماعتوں میں صلح کروائے گا]  کو بھی ملحوظ رکھیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

1[صحیح بخاری ج۲ ص۱۰۵۳ کتاب الفتن]

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 ص 631

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ