سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(940) اگر وہابیہ کو جنتی قرار دیں تو بریلویہ ، دیو بندیہ وغیرہ

  • 5240
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1285

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آپ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: میری اُمت ۷۳ گروہوں میں تقسیم ہو جائے گی ۔ صرف ایک گروہ جنت میں جائے گا ۔ باقی سب جہنم میں ۔ کیا یہ گروہ منفرد طور پر علیحدہ علیحدہ ان ۷۳ گروہوں میں شامل ہے یا نہیں؟ دیوبندیہ ، وہابیہ ، بریلویہ ، شیعہ ، نقشبندیہ ، سہر وردیہ ، چکڑالویہ ، اور پھر ایک ایک گروہ کی کئی کئی شاخیں ہیں۔ مثال کے طور پر وہابیہ کی بہت زیادہ منقسم جماعتیں ہیں۔ کون سی جماعت جنتی ہے؟ اگر وہابیہ کو جنتی قرار دیں تو بریلویہ ، دیو بندیہ وغیرہ تو جہنمی ہوں گی ، ہم کیا کریں؟ ہمیں دلی طور پر تسلی ہونی چاہیے ، بہت مہربانی ہو گی ۔ جواب مفصل ہونا چاہیے۔      (محمد عثمان ، چک چٹھہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحَاتِ اُولٰٓئِکَ أَصْحَابُ الْجَنَّۃِھُمْ فِیْھَا خَالِدُوْنَ}[البقرۃ:۸۲] [’’اور جو لوگ ایمان لائیں اور نیک عمل کریں وہ جنتی ہیں جو جنت میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘]نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:{وَبَشِّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَھُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْأَنْھَارُ}[البقرۃ:۲۵] [’’اور ایمان والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو ان جنتوں کی خوشخبریاں دو جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔‘‘]نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {إِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ کَانَتْ لَھُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا}[الکھف:۱۰۷] [’’جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے عمل بھی اچھے کیے یقینا ان کے لیے جنت الفردوس کے باغات کی مہمانی ہے۔‘‘] رسو ل اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ إِلاَّ الْمُؤْمِنُوْنَ))1[’’جنت میں صرف ایمان والے داخل ہوں گے۔‘‘] نیز رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے ، اللہ تعالیٰ فرمائیں گے: ((أَخْرِجُوْا مِنَ النَّارِ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖ مِثْقَالُ حَبَّۃٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِیْمَانٍ))

رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے وفد عبدالقیس سے پوچھا: ((ھَلْ تَدْرُوْنَ مَا الْاِیْمَانُ بِاللّٰہِ وَحْدَہٗ‘‘ قَالُوْا: اَللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَعْلَمُ۔ قَالَ: شَھَادَۃُ أَنْ لَا إِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ ، وَاِقَامُ الصَّلَاۃِ ، وَ اِیْتَائُ الزَّکَاۃِ ، وصِیَامُ رَمَضَانَ ، وَأَنْ تُعْطُوْا مِنَ الْمَغْنَمِ الْخُمُسَ))2 [’’کیا تم جانتے ہو اکیلے اللہ پر ایمان کیا ہے؟ انہوں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول صلی الله علیہ وسلم ہی جانتے ہیں ۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: گواہی دینا کہ کوئی معبود برحق نہیں مگر اللہ ۔ اور بے شک محمد صلی الله علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ دینا اور رمضان کے روزے اور خمس ادا کرنا غنیمت سے۔‘‘]تو کتاب و سنت کی پابندی کرنے والے مومن نجات پائیں گے ، جنت میں جائیں گے خواہ اُمت کے کس فرقہ و گروہ کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے تو فرما دیا: {إِنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَالَّذِیْنَ ھَادُوْا وَالنَّصَارٰی وَالصَّابِئِیْنَ مَنْ آمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَھُمْ أَجْرُھُمْ عِنْدَ رَبِّھِمْ وَلَا خَوفٌ عَلَیْھِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنُ} [البقرۃ:۶۲] [’’مسلمان ہوں ، یہودی ہوں ، نصاری ہوں یا صابی ہوں جو بھی اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے ان کے اجر ان کے رب کے پاس ہیں اور ان پر نہ تو کوئی خوف ہے اور نہ ہی اُداسی ۔‘‘] نیز فرمادیا: {وَقَالُوْا لَنْ یَّدْخُلَ الْجَنَّۃَ إِلاَّ مَنْ کَانَ ھُوْدًا أَوْ نَصَارٰیتِلْکَ أَمَانِیُّھُمْ قُلْ ھَاتُوْا بُرْھَانَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِیْنَ بَلٰی مَنْ أَسْلَمَ وَجْھَہٗ لِلّٰہِ وَھُوَ مُحْسِنٌ فَلَہٗٓ أَجْرُہٗ عِنْدَ رَبِّہٖ وَلَا خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ} [البقرۃ:۱۱۱،۱۱۲] [’’یہ کہتے ہیں کہ جنت میں یہود و نصاریٰ کے سوا کوئی نہ جائے گا یہ صرف ان کی خواہشات ہیں ان سے کہو اگر تم سچے ہو تو دلیل پیش کرو ، سنو جو بھی اپنے آپ کو خلوص کے ساتھ اللہ کے سامنے جھکا دے ، بے شک اسے اس کا رب پورا بدلہ دے گا اس پر نہ تو کوئی خوف ہو گا نہ غم۔‘‘]                                                 ۱۰،۱،۱۴۲۴ھ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1 مسلم،کتاب الایمان،باب غلظ تحریم الغلول وأنہ لا یدخل الجنۃ الا المؤمنون۔

2 بخاری،کتاب الایمان،باب اداء الخمس من الایمان۔ مسلم،کتاب الایمان،باب الامر بالا یمان باللہ تعالیٰ و رسولہ و شرائع الدین والدعاء الیہ والسؤال عنہ و حفظہ و تبلیغہ من لم یبلغہ۔

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 855

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ