سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(562) یا عمر کی بیٹی سے ظفر کا نکاح درست ہے؟

  • 4930
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1236

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید اور بکر آپس میں رضاعی بھائی ہیں۔ زید کا ایک بڑا بھائی عمر ہے، اسی طرح بکر کا ایک چھوٹا بھائی ظفر ہے۔ کیا عمر کی بیٹی سے ظفر کا نکاح درست ہے؟ ہر دو صورت میں دلائل درکار ہیں؟  


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورتِ مسئولہ میں عمر کی لڑکی ظفر کی بھتیجی نہیں نہ نسبی اور نہ ہی رضاعی ، خواہ زید کی والدہ نے بکر کو دودھ پلایا ہو خواہ بکر کی والدہ نے زید کو۔ لہٰذا ظفر کا عمر کی لڑکی کے ساتھ نکاح درست ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَأُحِلَّ لَکُمْ مَّا وَرَآئَ ذٰلِکُمْ ط} [النسائ:۲۴] [ ’’ اور ان عورتوں کے سوا اور عورتیں تمہارے لیے حلال کی گئیں۔ ‘‘ ] الا کہ کوئی اور رشتہ نسبی یا رضاعی یا سببی نکل آئے ، جس کی بناء پر عمر کی لڑکی کا ظفر کے ساتھ نکاح حرام ہوجاتا ہے تو پھر یہ نکاح درست نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم۔                   ۱۹ ؍ ۱۱ ؍ ۱۴۲۱ھ


قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 475

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ