سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(07) عید الضحیٰ کی قربانی مورخہ 13 زی الحج کے دن کرے تو

  • 3352
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1075

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی مسلمان عید الضحیٰ کی قربانی مورخہ 13 زی الحج کے دن کرے تو ازروئے شرع مطہرہ یہ قربانی ادا ہوگی یا نہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی تیرہ ذوالجہ کو کرنی جائز وو درست ہے۔جیسا کہ مسنداحمد دار قطنی میں جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً ثابت ہے۔

یعنی تشریق کے سب دن قربانی کے ہیں۔امام شوکانی ؒ تحت حدیث ہذا تحریر فرماتے ہیں۔

وهي يوم النحر وثلاثة ايام بعده (نیل الاوطار ج5 ص116)

اسی طرح ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔

ايام التشريق اربعة ايام يوم النحر وثلاثة بعده

تشریق کے چاردن ہیں۔یعنی زی الحج کی 10 تاریخ اور اس کے بعد تین دن قربانی کے ہیں۔(ابن کثیر نمبر ج1 ص 245  مضری نیز طحاوی ج1 ص 429)

(فقط ابو عمار عبدالقہار نائب مفتی دارالافتاء جماعت غرباء اہل حدیث کراچی 27 زی الحج سن 1383ھ الجواب صحیح ابو محمد عبد الستار غفر لہ ولوالیہ الغفار فتاوی ستاریہ ج4 ص 135)

توضیح ایام قربانی کے متعلق علماء کے چار قول ہیں۔اول صرف 10 ذی الحج۔2۔10۔11۔12(3)10۔11۔12۔ 13(4)10۔11۔ 12۔13 آخر ماہ تک یعنی 10 سے 30 زی الحج تک جیسا کہ سسوانی مرحوم کے فتویٰ میں لیکن یہ اقوال کسی مجبوری کی بناء پر ہیں ورنہ قربانی صرف 10 زی الحج کو افضل باقی جواز ہے۔(الراقہ علی محمد سعیدی)

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 13 ص 47

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ