سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(482) نماز اور تلاوت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آ جائے تو کیا حکم ہے؟

  • 2767
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1269

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تلاوت کے وقت نبی  صلی اللہ علیہ وسلم کا نام نماز یا غیر نماز میں آئے تو کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

(( رَغِمَ اَنْفُ رَجُلٍ ذُکِرْتُ عِنْدَہُ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیَّ… ))

رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ درود نہ پڑھے ، رسوا ہو وہ آدمی جس نے رمضان کا پورا مہینہ پایا اور وہ اپنے گناہ نہ بخشوا سکا ، رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے اس کے ماں باپ بڑھاپے کی عمر کو پہنچیں اور وہ ان کی خدمت کر کے جنت میں داخل نہ ہوا۔  (سنن الترمذی) الحدیث۔

نیز رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

(( اَلْبَخِیْلُ الَّذِیْ مَنْ ذُکِرْتُ عِنْدَہٗ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیَّ))

’’جس کے سامنے میر انام لیا جائے اور وہ درُود نہ پڑھے تو وہ بخیل ہے۔‘‘) (سنن الترمذي)قال الترمذی ھٰذا حدیث حسن صحیح غریب)

اہل علم جانتے ہیں کلمہ فاء تعقیب بلا مہملہ کے لیے استعمال ہوتا ہے جس کا تقاضا ہے کہ فوراً (اللھم صلی علیہ)  یا  ’’صلی اللہ علیہ ‘‘ کہہ لے ۔                                 

 

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ