سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(9) تعویذ کی طرح بچے کے پاس چھری رکھنا

  • 26268
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 884

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ اپنے بچوں کو جنوں کے شر سے بچانے کے  لیے  ان کے پاس چھری رکھ دیتے ہیں، کیا یہ کام درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ عمل منکر ہے، چونکہ شرعا اس کی کوئی صحیح بنیاد نہیں لہٰذا ناجائز ہے۔ اس بارے میں مشروع طریقہ یہ ہے کہ بچوں پر اس طرح دم کیا جائے جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہا کو کیا کرتے تھے، جس کے الفاظ یہ ہیں:

(أعوذ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ، مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ)  (رواہ البخاری فی کتاب الانبیاء)

’’ میں، ہر شیطان، ہر زہریلے کیڑے اور ہر نظر بد سے اللہ کے تمام کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں ۔‘‘

نیز ان کے لیے دعا کرے کہ اللہ تعالیٰ انہیں ہر برائی سے محفوظ فرمائے۔ بچوں کے پاس چھری یا لوہے اور لکڑی وغیرہ کی کوئی اور چیز اس اعتقاد سے رکھنا کہ یہ انہیں جنوں سے محفوظ رکھے گی تو ایسا کرنا منکر اور ناجائز ہے۔ اسی طرح تعویذات کا استعمال بھی ناجائز ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:

(مَنْ تَعَلَّقَ تَمِيمَةً فَلا أَتَمَّ اللَّهُ عَلَيْهِ)  (شرح معانی الآثار 4؍325)

’’ جو شخص تعویذ لٹکائے اللہ اس کا کچھ مکمل نہ کرے ۔‘‘

دوسری روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(مَنْ تَعَلَّقَ تَمِيمَةً فَقَدْ أَشْرَكَ) ’’ جس نے تعویذ لٹکایا اس نے شرک کیا ۔‘‘

اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو دین میں سمجھ اور اس پر استقامت عطا فرمائے اور ہم سب کو شریعت کے مخالف پر عمل کرنے سے محفوظ رکھے۔ شیخ ابن باز

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

عقیدہ  ،صفحہ:46

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ