سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بدعتی کے پیچھے نماز پڑھنے والی حدیث کی تحقیق

  • 257
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 4487

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ "ایسا بدعتی جس کی بدعت شرک تک نہ پہنچی ہواس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں۔" اس سے کیا مراد ہے؟۔ ازراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ایسی کسی حدیث کے بارے ہمیں علم نہیں ہے اگر آپ کے پاس اس کا کوئی حوالہ ہے تو نقل کریں۔ تحقیق کے بعد جواب ارسال کیا جائے گا۔ ہمارے علم کی حد تک یہ بعض فقہاء کا قول ہے جیسا کہ ’عقیدہ طحاویہ‘ میں نقل ہوا ہے۔اس قول سے مراد یہ ہے کہ جماعت کی نماز کی اہمیت زیادہ ہے اور کسی امام کے فاسق، فاجر یا بدعتی ہونے کی وجہ سے اس کے پیچھے نماز کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔

 اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی واضح رہے کہ امام اسی کو بنانا چاہیے جو صحیح العقیدہ ، متقی ، پرہیزگار اور عالم دین اور قاری قرآن ہو۔لیکن اگر کوئی امام عالم دین یا قاری قرآن یا متقی یا صحیح العقیدہ نہ ہو یعنی بدعتی ہو تو اس صورت میں احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ صحیح العقیدہ مسلک کے حاملین کی مسجد تلاش کی جائے،

وباللہ التوفیق

فتویٰ کمیٹی

 

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ