سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(508) قربانی کا بکرا دو دانتا ہونا چاہیے

  • 25623
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 599

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قربانی کا بکرا دو دانت ہونا چاہیے یا کہ ایک سال وغیرہ کا ہو تو کھیرا ہی کر سکتا ہے جب کہ حضورﷺ نے اپنے ایک صحابی کو جس نے عید کی نماز پڑھنے سے پہلے ہی اپنی قربانی کاجانور ذبح کردیا تھا تو حضورﷺ نے اجازت دے دی تھی کہ تو کھیرا ہی کرسکتا ہے۔ (ایک سائل) (۱۳ دسمبر ۱۹۹۶ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کے بکرے کے لیے ضروری ہے کہ وہ دو دانت والا ہو۔’’صحیح مسلم‘‘میں حدیث ہے:

’لَا تَذْبَحُوْا اِلَّا مُسِنَّة‘ (صحیح مسلم،بَابُ سِنِّ الْأُضْحِیَّةِ،رقم: ۱۹۶۳)

نبیﷺ نے جس صحابی کو کھیرا جانور قربانی کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی تھی۔ ساتھ یہ بھی فرما دیا تھا کہ اجازت ہذا تیرے ساتھ مخصوص ہے۔ ’ وَ لَنْ تُجْزِیُٔ عَنْ اَحَدٍ بَعْدَكَ‘صحیح البخاری (مع فتح الباری: ۱۰/۱۳)  بَابُ سُنَّةِ الأُضْحِیَّةِ،رقم:۵۵۴۵

لہٰذا اس واقعہ سے یا اس جیسے واقعات سے عمومی استدلال کرنا غیر درست ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ  فرماتے ہیں:

’ وَ فِی الْحَدِیْثِ اَنَّ الْجَذْعَ مِنَ الْمَعْزِ لَا یُجْزِیُٔ وَهُوَ قَوْلُ الْجَمْهُوْرِ‘(فتح الباری:۱۰/۵)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:383

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ