سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(109) کیا طریقت شریعت سے افضل ہے؟

  • 23479
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1005

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھے بعض ایسے پیروں سے واسطہ پڑا ہے، جو طریقت کو شریعت سے افضل بتاتے ہیں، کیا طریقت کو شریعت سے بہتر کہنا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نظام طریقت کے بہت سے معتقدات و نظریات مثلا وحدت الوجود، وحدت الشہود اور حلول وغیرہ کتاب و سنت کے واضح دلائل کے منافی ہیں۔ قرآن و حدیث کے منافی نظریات کی حامل طریقت کو عموما شریعت کے مقابلے میں پیش کیا جاتا ہے، یہ بات محتاج بیان نہیں کہ شریعت کے خلاف کوئی نظام قابل قبول نہیں ہو سکتا، چہ جائیکہ اسے شریعت سے افضل قرار دیا جائے۔ بہت سے طریقت کے داعی چریعت کی تعلیم محو کر کے طریقت کی تعلیم دیتے ہیں، وہ غیر شرعی احکام کی تلقین کرتے ہیں، طالبانِ طریقت کو قرآن و سنت سے دُور کرتے ہیں، نیز ان کے لیے شیخ کی غیر مشروط اطاعت لازمی قرار دی جاتی ہے، جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی کی بھی غیر مشروط اطاعت جائز نہیں۔

یہ بات بھی ملحوظِ خاطر رکھنی چاہئے کہ اگر طریقت کو شریعت سے افضل قرار دیا جائے تو پھر طریقت کا داعی شریعت کے داعی سے افضل ہونا چاہئے۔ شریعت کے داعی اور علمبردار تو خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سید ولد آدم ہیں۔ اس پوری کائنات ہست و بود میں کوئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

اسلام و ایمان اور کفر،صفحہ:308

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ