سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(409) تعلیم قرآن شریف پر اجرت لینی جائز ہے یا نہیں؟

  • 23174
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1174

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تعلیم قرآن شریف پر اجرت لینی جائز ہے یا نہیں؟آپ کا خادم عبد الرحمٰن وارد حال مدرسہ اسلامیہ بلرام پور۔ محلہ چکنی ضلع گونڈہ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تعلیم قرآن شریف پر اجرت لینی جائز ہے یا نہیں؟ اس باب میں دلائل فریقین مع مالہ وما علیہ کتا ب فتح الباری(4/372۔9/193)مصری وہدایہ "باب الاجارة الفاسد"[1]وتفسیر زیر آیت کریمہ۔

﴿وَلا تَشتَروا بِـٔايـٰتى ثَمَنًا قَليلًا ...﴿٤١﴾... سورة البقرة

 (اور میری آیات کے بدلے تھوڑی قیمت مت لو)

 ملاحظہ ہو جس کا خلاصہ یہ ہے کہ متقدمین حنیفہ کے نزدیک ناجائز ہے اور جمہور علماء و نیز متاخرین حنفیہ کے نزدیک جائز ہے۔خصوصاًجبکہ یہ اجارہ بقید زمان ومکان ہو اس میں کچھ شک نہیں کہ تاامکان احتراز اس سے احوط و بہتر ہے واللہ تعالیٰ اعلم عبارات کتب محولہ بوجہ قلت فرصت نقل نہ ہوسکیں۔


[1] ۔الھدایه(238/3)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب البیوع،صفحہ:623

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ