سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(255) لڑکے اور لڑکی کے پیشاب سے کپڑے کو پاک کرنے کا طریقہ

  • 22800
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1144

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کہتا ہے کہ اگر لڑکا چھ مہینے کا ہو اور وہ کسی کپڑے پر پیشاب کردے تو وہ کپڑا پاک ہے ،جیسا کہ اس حدیث سے ثابت ہے  :

قَالَ النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم -: «يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُرَشُّ مِنْ بَوْلِ الْغُلامِ»

(اخرجہ ابو داود والنسائی والحاکم)( سنن ابی داودرقم الحدیث(376) رقم الحدیث(304) المستدرک(1/271))

(ابو سمح رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:لڑکی کے پیشاب کو دھویا جائے گا اور لڑکے کے پیشاب پرچھڑکاؤ کیا جائے گا) جب کہ عمرو یہ کہتا ہے کہ کیا لڑکا ہو یا لڑکی،اگر وہ کسی کپڑے پر پیشاب کردے تو وہ ناپاک ہے اور کوئی دلیل قوی نہیں دیتاہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث مذکورہ بالاسے اس قدر ثابت ہوتاہے کہ لڑکی کا پیشاب دھو ڈالا جائے اور لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑک دیا جائے یعنی دونوں کا  پیشاب ناپاک ہے۔لیکن جس کپڑے میں پیشاب لگ جائے،اس کے تطہیر،یعنی پا کرنے کا طریقہ مختلف ہے ۔لڑکی کے پیشاب میں دھونا ضروری ہے اور لڑکے کے پیشاب میں صرف پانی چھڑک دیناکافی ہے۔اس حدیث سے اُن لوگوں کا قول رد ہوجاتاہے،جو کہتے ہیں کہ دونوں میں دھونا ضروری ہے۔واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ :محمد عبداللہ(مہرمدرسہ)

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ