سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(30) سر پر مہندی لگانا ناقض طہارت نہیں

  • 22096
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 708

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے وضو کرنے کے بعد سر پر مہندی لگائی اور پھر نماز ادا کرنے لگی۔ کیا اس کی نماز درست ہے؟ اگر اس کا وضو ٹوٹ گیا تو کیا مہندی پر مسح کرے گی یا بال دھو کر ادائیگی نماز کے  لیے  وضو کرنا ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طہارت (صغریٰ یا کبریٰ) حاصل کرنے کے بعد سر پر مہندی لگانا ناقض طہارت نہیں ہے۔ اگر عورت وضو یا غسل کے بعد سر پر لیپ کرے تو طہارت صغریٰ (وضو) کے  لیے  سر کا مسح کرنا کافی ہو گا۔ لیکن طہارت کبریٰ (غسل کرنے کی صورت) میں سر کا مسح کافی نہ ہو گا، بلکہ اس پر تین بار پانی ڈالنا ضروری ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ حضرت ام سلمیٰ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: یا رسول اللہ!  میں اپنے سر کے بالوں کو کس کر باندھتی ہوں، کیا غسل جنابت اور غسل حیض کے  لیے  انہیں کھولنا ہو گا؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(لَا، إِنَّمَا يَكْفِيكِ أَنْ تَحْثِي عَلَى رَأْسِكِ ثَلَاثَ حَثَيَاتٍ ثُمَّ تُفِيضِي عَلَيْكِ الْمَاءَ فَتَطْهُرِي)  (صحیح مسلم رقم 330)

’’ نہیں، تیرے  لیے  یہی کافی ہے کہ تو سر پر تین لیپ پانی ڈال لے، پھر اپنے جسم پر پانی انڈیل کر غسل کر لے ۔‘‘

ویسے اگر عورت حیض کے بعد غسل کرتے وقت انہیں کھول لے تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ کچھ دیگر احادیث اس کی مؤید ہیں۔ والله ولى التوفيق .شیخ ابن باز

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

طہارت،صفحہ:72

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ