سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(671) حضرت سلیمان﷤کی کرسی کے متعلق سوال

  • 2129
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1794

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فارغ  وقت میں قرآن مجید کا مطالعہ کر رہا تھا۔ ایک مقام پر نظر اٹک کے رہ گئی۔ اپنے ذہن کو مطمئن نہیں کر سکا راہنمائی کا طالب ہوں:

﴿وَلَقَدۡ فَتَنَّا سُلَيۡمَٰنَ وَأَلۡقَيۡنَا عَلَىٰ كُرۡسِيِّهِۦ جَسَدٗا ثُمَّ أَنَابَ﴾--ص34

’’اور سلیمان کو بھی ہم نے آزمائش میں ڈالا اور اس کی کرسی پر ایک جسم لا کر ڈال دیا پھر اس نے رجوع کیا‘‘ اس آیت کی صحیح تفسیر کے لیے کس کتاب کی طرف رجوع کیا جا سکتا ہے خصوصاً عربی تفاسیر سے قرآن فہمی میں کونسی تفسیر زیادہ مناسب رہے گی۔ خیال تھا کہ شیخ آج کل فارغ ہوں گے موقعہ سے فائدہ اٹھا لیں۔ راقم کے لیے دنیا وآخرت میں بہتری کے لیے ضرور دعا فرما دیا کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صاحب اضواء البیان نے جلد چہارم سورہ کہف کی آیت کریمہ

﴿وَلَا تَقُولَنَّ لِشَاْيۡءٍ إِنِّي فَاعِلٞ ذَٰلِكَ غَدًا-إِلَّآ أَن يَشَآءَ ٱللَّهُۚ﴾--الكهف22-23

 کی تفسیر میں سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بیویوں کے پاس جانے والے واقعہ کو جس میں انہوں نے ان شاء اللہ نہیں کہا تھا بحوالہ بخاری مسلم نقل کرنے کے بعد لکھا ہے:

«فَإِذَا عَلِمْتَ هٰذَا فَاعْلَمْ أَنَّ هٰذَا الْحَدِيْثَ الصَّحِيْحَ بَيَّنَ مَعْنٰی قَوْلِه تَعَالٰی : ﴿وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ وَأَلْقَيْنَا عَلٰی کُرْسِيِّه جَسَدًا﴾»  الآية ’’وَأَنَّ فِتْنَةَ سُلَيْمَانَ کَانَتْ بِسَبَبِ تَرْکِهِ قَوْلَ ’’إِنْ شاء اﷲُ‘‘ وَأَنَّه لَمْ يَلِدْ مِنْ تِلْکَ النِّسَآءِ إِلاَّ وَاحِدَةٌ نِصْفَ إِنْسَانٍ وَأَنَّ ذٰلِکَ الْجَسَدَ الَّذِیْ هُوَ نِصْفُ إِنْسَانٍ هُوَ الَّذِیْ أُلْقِیَ عَلٰی کُرْسِيِّه بَعْدَ مَوْتِه فِیْ قَوْلِه :﴿وَأَلْقَيْنَا عَلٰی کُرْسِيِّه جَسَدًا﴾ الآية»

«فَمَا يَذْکُرُهُ الْمُفَسِّرُوْنَ فِیْ تَفْسِيْرِ قَوْلِه تَعَالٰی : ﴿وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ﴾--ص34 الآية مِنْ قِصَّةِ الشَّيْطَانِ الَّذِیْ أَخَذَ الْخَاتَمَ وَجَلَسَ عَلٰی کُرْسِیِّ سُلَيْمَانَ وَطَرَدَ سُلَيْمَانَ عَنْ مُلْکِه حَتّٰی وُجِدَ الْخَاتَمُ فِیْ بَطْنِ السَّمَکَةِ الَّتِیْ أَعْطَاهَا لَهُ مَنْ کَانَ يَعْمَلُ عِنْدَهُ بِأَجْرٍ مَطْرُوْدًا عَنْ مُلْکِه ۔ إِلٰی آخِرِ الْقِصَّةِ - لاَ يَخْفٰی أَنَّهُ بَاطِلٌ لاَ أَصْلَ لَهُ وَأَنَّهُ لاَ يَلِيْقُ بِمَقَامِ النُّبُوَّةِ فَهُوَ مِنَ الْإِسْرَائِيْلِيَّاتِ الَّتِیْ لاَ يَخْفٰی أَنَّهَا بَاطِلَةٌ»

(تفسیر ابن جریر ، تفسیر ابن کثیر ، تفسیر فتح القدیر ، تفسیر فتح البیان ، تفسیر جمال الدین القاسمی ، تفسیر ابن القیم ، تفسیر ابن تیمیہ اور تفسیر اضواء البیان) اچھی تفاسیر ہیں ہو سکے تو ان کا مطالعہ فرماتے رہا کریں ۔

خلاصہ : سورۃ ص آیت ۳۴ پ۲۳ کی تفسیر میں حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کا بیویوں کے پاس جانا اور ان شاء اللہ نہ کہنا یہ واقعہ صحیح ہے اور شیطان کے انگوٹھی پکڑنے والا واقعہ باطل ہے اور بے بنیاد ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

تفسیر کا بیان ج1ص 480

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ