سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(566) داڑھی کٹوانے والے ہاتھ کی کمائی کھانا

  • 2024
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1346

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

محترم میں نے آپ سے مسئلہ پوچھا تھا کہ بال وداڑھی کاٹنے والا کام جائز ہے یا اس کام کو کرنے والوں کے ہاتھوں کچھ کھا لینا چاہیے یا کہ نہیں تو آپ نے فرمایا تھا کہ کام کرنا بھی حرام ہے اور کھانا بھی حرام ہے تو الحمد للہ میں نے پہلے بھی سعودیہ چھوڑا اور اس وقت ۶ لاکھ کا نقصان ہوا اب دوسری دفعہ جھگڑا ہوا ہے کہ آپ لوگ کویت جائیں پہلے کویت کا ویزہ آیا تو میں نے انکار کیا پھر ان دنوں دوبارہ بھائی نے ویزہ بھیجا ہے اور میں مکمل طور پر انکار کیے بیٹھا ہوں اس وقت ماں باپ دلی طور پر سخت ناراض ہیں ۔ میں پریشان ہو جاتا ہوں کہ اگر میں نے ماں باپ کی نافرمانی کی تو اللہ ناراض ہو گا مجھے بتائیں اگر میں وقتی طور پر چلا جائوں وہاں جا کر کچھ وقت کام کر کے معاوضہ نہ لوں اور ساتھ کسی جائز کام کی تلاش کروں جب مجھے کام مل جائے اور وہ چھوڑ کر میں کسی جائز کام کو اپنا لوں کیا ایسا کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

داڑھی مونڈنا ، منڈانا ، کاٹنا اور کٹوانا حرام ہے ناجائز ہے یہ پیشہ اختیار کرنا بھی ناجائز ہے اس کام کی کمائی بھی ناجائز ہے کیونکہ رسول اللہﷺ کا فرمان ہے«أَعْفُوْا اللُّحٰی» داڑھیوں کو بڑھائو یہ کام اور پیشہ مفت کرنا بھی ناجائز ہے وقتی طور پر کرنا بھی ناجائز ہے رہا والدین کا مسئلہ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ احسان کا حکم دیا ہے﴿وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا﴾ رسول اللہﷺنے والدین کے عقوق کو کبائر میں شمار فرمایا ہے لیکن آپ کا یہ فرمان بھی موجود ہے «لا طَاعَةَ لِمَخْلُوْقٍ فِیْ مَعْصِيَةِ اﷲِ»اللہ تبارک وتعالیٰ کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

خرید و فروخت کے مسائل ج1ص 392

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ