سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(678) ابروؤں،داڑھی اور مونچھوں کے بال اکھیڑنا

  • 19526
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 989

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نمص سے کیا مراد ہے؟کیا عورت کے لیے داڑھی اور مونچھوں کے بالوں کو زائل کرنا جائز ہے نیز پنڈلیوں اور ہاتھوں کے بھی ؟چونکہ بال عورت کے لیے اچھے نہیں سمجھے جاتے اور خاوند کی نفرت کا سبب بنتے ہیں لہٰذا اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمص سے مراد ابروؤں کے بال اتارنا ہے اور یہ ناجائز ہے کیونکہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے ابرو کے بال اکھاڑنے والی اور جس کے اکھاڑے جائیں دونوں پر لعنت کی ہے البتہ داڑھی ،مونچھ یا ہاتھوں اور پنڈلیوں سے ختم کرنے جائز ہیں(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 604

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ