سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(444) رضاعت کبیر

  • 1902
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1772

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رضاعت کبیر یعنی داڑھی والا آدمی ہو کوئی عورت اس کو کسی مجبوری کی بنا پر یعنی وہ اس سے پڑھنا چاہتی ہے اور اس کا آنا جانا اس پر دشوار گزرتا ہے تو کیا وہ اس کو دودھ پلا سکتی ہے کہ وہ اس کی رضائی ماں کی حیثیت ہو جائے۔ اس مسئلہ کو مزید وضاحت ودلائل کے ساتھ تحریر فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مدت رضاعت دو سال ہے اس مدت کے اندر اگر بچہ کسی عورت کا دودھ پی لیتا ہے تو حرمت رضاعت ثابت ہو جائے گی بشرطیکہ بچے کا دودھ پینا خمس رضعات یا اس سے زیادہ ہو بلاشبہ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور دیگر کئی اہل علم رضاعت کبیر کے قائل ہیں مگر ان کی بات دلائل کی روشنی میں درست نہیں تحقیق کے لیے دیکھیں صحیح بخاری ، صحیح مسلم اور سنن دار قطنی وغیرہ۔ تفصیل کی اس وقت گنجائش نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 317

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ