سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(443) رضاعت ثابت ہونے پر شادی جائز نہیں..!

  • 1901
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1585

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم دو بھائی ہیں دوسرا بھائی بڑا ہے میرے بڑے بھائی کی پانچ بیٹیاں ہیں اور میرے دو بیٹے ہیں میری بیوی اور میرے بھائی کی بیوی دونوں سگی بہنیں بھی ہیں میری بیوی نے میرے بھائی کی بیٹی کو اپنا دودھ پلایا ہے آپ قرآن وحدیث کی رو سے بتائیں کہ میرے چھوٹے بیٹے کے ساتھ میرے بھائی کی چھوٹی بیٹی کی شادی جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

﴿وَأُمَّهَٰتُكُمُ ٱلَّٰتِيٓ أَرۡضَعۡنَكُمۡ وَأَخَوَٰتُكُم مِّنَ ٱلرَّضَٰعَةِ﴾--النساء23

’’اور مائیں تمہاری جنہوں نے دودھ پلایا تم کو اور بہنیں تمہاری دودھ سے‘‘

رسول اللہﷺ کا فرمان ہے:

«اَلرَّضَاعَةُ تُحَرِّمُ مَا تُحَرِّمُ الْوِلاَدَةُ»(بخارى-كتاب النكاح-باب وامهاتكم اللاتى ارضعنكم)

’’حرام کرتا ہے دودھ پینا جو حرام کرتا ہے نسب ‘‘ تو آپ کے بھائی کی جس بیٹی نے آپ کی بیوی کا دودھ پیا ہے اس کا نکاح آپ کے کسی بھی بیٹے کے ساتھ نہیں ہو سکتا بشرطیکہ اس نے مدت رضاعت دو سال کے اندر پانچ یا زیادہ رضعات دودھ پیا ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 317

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ