سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(424) عورت کا اپنے آپ کو کسی مرد کے نکاح میں بغیر مہر کے دے دینا

  • 1882
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1144

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تفسیر مظہری صفحہ ۴۰۱ میں ہے اگر کوئی عورت اپنا نفس نبیﷺ کو ہبہ کر دے تو یہ محمدﷺکے لیے خاص ہے آگے لکھا ہے کہ (یہ مسئلہ) ’’وَّہَبَتْ نَفْسَہَا‘‘ کا معنی ہے کہ کوئی عورت اپنے آپ کو کسی مرد کے نکاح میں بغیر مہر کےدے دے تو جائز ہے خَالِصَۃً لَّکَ نبیﷺ کے لیے ہے خاص نہیں بلکہ ہر آدمی کر سکتا ہے؟(مظہری ص 401)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس چیز کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا :

﴿خَالِصَةٗ لَّكَ مِن دُونِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَۗ﴾--الاحزاب50

’’یہ حکم خاص تیرے لیے ہے مسلمانوں کے لیے نہیں‘‘ وہ ہر آدمی کے لیے نہیں اگر کسی نے اس

﴿خَالِصَةٗ لَّكَ مِن دُونِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَۗ﴾--الاحزاب50

 کو ’’عَامَةً لِّلْمُوْمِنِیْنَ‘‘ بنایا ہے تو اس نے خطا کی ۔   

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 306

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ