سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(369) عورتوں کا قبرستان جانا

  • 1825
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1810

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورتوں کے قبرستان جانے کے بارے میں کیا مسئلہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رخت سفر کرکے جانا تو منع ہے رسول اللہﷺ فرماتے ہیں

«لاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلٰی ثَلاَثَةِ مَسَاجِدَ»

’’نہ رخت سفر باندھا جائے مگر تین مساجد کی طرف‘‘ (الحدیث) یہ حکم مرد وعورت دونوں کے لیے ہے البتہ رخت سفر باندھے بغیر قبرستان جانا عورتوں کے لیے اگر بکثرت ہو تو باعث لعنت ہے ۔  حدیث میں ہے :

«لَعَنَ رَسُوْلُ اﷲِﷺ زَوَّارَاتِ الْقُبُوْر»(جامع الترمذى-ابواب الجنائز-باب ماجاء فى كراهية زيارة القبور النساء)

’’رسول اللہﷺنے کثرت سے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے‘‘جن روایات میں زائرات کا لفظ وارد ہوا ہے وہ زوّارات پر محمول ہے 

«کَمَا قَرَّرَ فِیْ مَوْضِعِهِ أَنَّ الْعَامَ یُبْنَی عَلَی الْخَاصِ ، وَأَنَّ الْمُطْلَقَ یُحْمَلُ عَلَی الْمُقَیَّدِ إِلاَّ بِثَبَتٍ ، وَلاَ ثَبَتَ هٰهُنَا‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

جنازے کے مسائل ج1ص 268

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ