سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(171) کیا حج تمتع وقران کی ہدی کو عرفات میں ذبح کرنا جائز ہے؟

  • 15363
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 881

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک حاجی نے اپنی ہد ی ایام تدریق میں عرفات میں ذبح کرکے ا س کا گوشت وہاں موجود لوگوں میں تقسیم کردیا ،کیا یہ جائز ہے ؟اگراسے حکم کا علم نہ تھا یا اس نے جان بوجھ کر اس طرح کیا تو اس کا کیا کفارہ ہوگا ؟کیا عرفات میں ہدی ذبح کرنے کے  بعد حرم میں گوشت تقسیم کرنا جائز ہے ؟ہدی ذبح کرنے کے لئے مخصوص مقام کو ن سا ہے؟جواب سے مستفید فرماکر شکریہ کا موقعہ بخشیں!

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حج تمتع وقران کی ہدی کوحرم کے سوا اورکسی جگہ ذبح کرنا جائز نہیں ہے اگر کوشخص غیرحرم مثلا عرفات یا  جدہ یا کسی اورجگہ اپنی ہدی کو ذبح کردے تویہ جائز نہیں خواہ اس کا گوشت حرم ہی میں کیوں نہ تقسیم کرے لہذا اس کے بجائے اسے ایک اورجانور حرم میں ذبح کرنا پڑے گاخواہ اسے اس مسئلہ کا علم ہویا نہ ہو کیونکہ نبی کریمﷺنے اپنی ہدی کوحرم ذبح کیا اورفرمایاتھا کہ مجھ سے مناسک حج سیکھو ،اسی طرح آنحضرت ﷺکے اسوہ پر عمل کرتے ہوئے حضرات صحابہ کرام کے لئے رضی اللہ عنہم نے بھی اپنے ہدی کے جانور حرم ہی میں ذبح کئے تھے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص294

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ