سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

تراویح کے درمیان مل کر ذکر کرنا

  • 14585
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1184

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں تروایح کی نماز پڑھتے ہیں تو دو رکعتوں کے بعد بلند آواز سے مل کر نبی ﷺ خلفائے راشدین ، امہات المؤمنین اور عشرہ مبشرہ ﷢ کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں ۔ اس میں کی خاص ترتیب ہے ہو ان کے ہاں معروف ہے اس عمل کا کیا حکم ہے؟ نماز تروایح کی کتنی رکعتیں ہیں ؟ اور یہ کب شروع کرنا چائیں رمضان کی پہلی رات سے یادوسری رات سے؟ یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے امام نماز تروایح میں ا ور رمضان میں نماز مغرب میں بھی آدھی آیت ، ایک آیت یا دو چھوٹی چھوٹی آیات پڑھ کر رکعت مکمل کر دیتے ہیں۔ اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرض یا نفلی نماز کے بعد یا تراویح کی رکعات کے درمیان مل کر ذکر کرنا ایک درود پڑھنا ایجاد شدہ بدعت ہے اور نبیﷺ سے یہ ثابت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:

((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا هذا مَالَیْسَ مِنْه فَهوَ رَدٌّ))
’’ جس نے ہمارے دین میں وہ چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ