سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(155) قرض دار پر زکوٰۃ ہے؟

  • 14005
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 901

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شیفلڈ سے عبدالحق پوچھتےہیں

جس آدمی کے پاس مال نصاب ہےمگر اس پر قرض بھی ہے قرض مال جمع سے زیادہ ہے جیسے مکان وغیرہ کا قرض ایسے آدمی کےلئے زکوٰۃ کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس آدمی پر قرض ہے او ر اس کے پاس اتنا مال بھی ہے جو نصاب کو پہنچ چکا ہے تو اس پر زکوٰۃ فرض ہے۔ کیونکہ زکوٰۃ کےلئے دو بنیادی شرطیں ہیں ۔ ایک یہ کہ مال نصاب کو پہنچ جائے اور دوسری یہ کہ اس پر پورا سال بھی گزر جائے۔ اب وہ مقروض ہے یا نہیں اسے بہر حال زکوٰۃ دینا ہوگی۔ اگر قرض ہے تو پھر ایسے آدمی کو چاہئے کہ وہ مال سال بھر جمع کرنے کی بجائے پہلے اس رقم سے قرض کی ادائیگی کرے۔ اگرچہ رقم قرض سے کم ہے لیکن پھر بھی اس کے ادا کرنے سےکچھ تو قرض کم ہوگا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص345

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ