سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(150) کوے کو بد دعا کی روایت من گھڑت ہے

  • 12624
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1737

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک بھائی سے سنا ہے کہ رسول اللہﷺنے ہجرت کے دن کوے کو بد دعا دیتے ہوئے فرمایا تھا:

(سود اللہ وجهك)

’’اللہ تجھے رو سیاہ کرے‘‘ کیا یہ روایت صحیح ہے. اگر صحیح ہےتو آپ نے کوے کو یہ بدعا کیوں دی تھی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ ایک جھوٹی روایت ہے، جسے رسول اللہﷺکی طرف منسوب کیا گیا ہے کیونکہ جہاں تک مجھے معلوم ہے آپ نے ہجرت کے وقت اور نہ کسی اور موقع پر کبھی بھی کوے کو بد دعا نہیں دی البتہ آپ نے اسے ان ناپاک جانوروں میں ضرور شمار کیا ہے، جنہیں حل و حرم میں قتل کیا جاسکتا ہے، آپ نے فرمایا:

((خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ، كُلُّهُنَّ فَاسِقٌ، يَقْتُلُهُنَّ فِي الحَرَمِ: الغُرَابُ، وَالحِدَأَةُ، وَالعَقْرَبُ، وَالفَأْرَةُ، وَالكَلْبُ العَقُورُ ))((صحيح البخاري جزاء الصيد باب ما يقتل المحرم من الدواب حديث:1729وصحيح مسلم الحج باب مايندب للمحرم وغيره قتله من الدواب في الحل والحرم حديث:1198))

’’پانچ قسم کے جانور ایسے ہیں جو سب ناپاک ہیں انہیں حل و حرم میں قتل کیا جاسکتا ہے(1)کوا(2)چپل  (3)بچھو(4)چوہیا اور(5)باؤلا کتا۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص129

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ