سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(435) کام کے بغیر اوور ٹائم کا معاوضہ وصول کرنا

  • 10800
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1025

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک سرکاری ادارے میں کام کرتا ہوں  اور بعض اوقات  کام کے بغیر ہی ہمیں اوقور ٹائم کا معاوضہ ادا کیاجاتاہے  حالانکہ ہم نے اوور ٹائم  کام کیا ہی نہیں  ہوتا(بلکہ) ہم تو (اس وقت )ادارے  میں موجود  ہی نہیں  ہوتے ۔اسے  ملازمین  کا معاوضہ قراردیاجاتا ہے اور ادارے  کے سربراہ کو بھی اس کا علم ہوتاہے اور وہ اس پر  کوئی اعتراض نہیں کرتا ۔آپ راہنمائی فرمائیں کیا ہمارے  لیے یہ مال لینا جائز ہے اور اگر جائز نہیں تو ماضی  میں میں نے  اس طرح جو مال وصول  کرلیا اور خرچ کرلیا ہے  اس کے ابرے میں کیا حکم ہے ؟ جزاکم اللہ خیراً


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امرواقع  اسی طرح ہے  جیسے آپ نے ذکر کیا ہے  تو  یہ ایک منکر اور ناجائز کام  بلکہ کیا خیانت  ہے'اس طرح سرکاری خزانے  سے آپ نے جو مال لیا ہے، واجب ہے کہ  وہ سرکاری خزانے میں واپس  لوٹائیں گے اور اگر اسے واپس  کرنا ممکن نہ ہو تو   مسلمان فقیروں اور فلاح وبہبود عامہ کے کاموں میں  خرچ کردیں اور اللہ تعالیٰ کے حضور  صدق دل  سے توبہ کریں اور عزم  صادق کریں کہ آئندہ  اس طرح نہیں کریں گے  کیونکہ کسی بھی  مسلمان کے لیے  یہ جائز نہیں کہ وہ مسلمانوں  کے بیت المال  میں سے شرعی  طریقے  کے بغیر  کچھ  بھی وصول  کرے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص336

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ