سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مٹی سے تیمم کرنے کا حکم۔؟

  • 10602
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1135

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم مٹی سے تیمم کرتے ہیں اور آج کل لیبارٹری ٹیسٹ نے ثابت کیا ہے۔کہ مٹی میں جراثیم ہوتے ہیں توپوچھنا یہ ہے کہ کیا اس مٹی سے تیمم کرنا جائزہے۔اوریہ ثابت کریں کہ کیا اس میں جراثیم ہے کہ نہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شریعت کا ہر حکم حکمت اور دانائی پر مبنی ہے ،قرآن مجید میں اللہ تعالی فرماتے ہیں۔

﴿وَإِن كُنتُم مَر‌ضىٰ أَو عَلىٰ سَفَرٍ‌ أَو جاءَ أَحَدٌ مِنكُم مِنَ الغائِطِ أَو لـٰمَستُمُ النِّساءَ فَلَم تَجِدوا ماءً فَتَيَمَّموا صَعيدًا طَيِّبًا فَامسَحوا بِوُجوهِكُم وَأَيديكُم مِنهُ ۚ...﴿٦﴾... سورة المائدة

’’اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی رفع حاجت سے (فارغ ہو کر) آیا ہو یا تم نے عورتوں سے قربت (مجامعت) کی ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو (اندریں صورت) پاک مٹی سے تیمم کر لیا کرو۔ پس (تیمم یہ ہے کہ) اس (پاک مٹی) سے اپنے چہروں اور اپنے (پورے) ہاتھوں کا مسح کر لو۔‘‘

یہاں اللہ تعالی نے پاکیزہ مٹی سے تیمم کرنے کا حکم دیا ہے اور ہر وہ مٹی جس میں ظاہری نجاست نظر نہ آرہی ہو وہ پاکیزہ ہے اس سے تیمم کیا جا سکتا ہے۔کیونکہ نبی کریم کا فرمان ہے کہ :

وجعلت لی الارض طھورا ومسجدا(مسلم:257)

میرے لئے ساری زمین پاک کرنے والی اور مسجد(نماز پڑھنے کی جگہ )بنائی گئی ہے۔

شریعت کے اس صریح حکم کے آجانے کے بعد لیبارٹریوں کے یہ ٹیسٹ ہمارے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتے ہیں۔

ہاں یاد رہے کہ یہ ٹیسٹ شاید مٹی کھانے کے حوالے سے ہوں کہ مٹی کھانے سے بیماریوں کا خدشہ ہے تو اس اعتبار سے ہمیں ہر اس چیز کوکھانے سے اجتناب کرنا چاہئے جو صحت کے لئے نقصان دہ ہو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ