سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

طہارت کے بعد مٹیالا یا پیلا پانی کچھ نہیں

  • 10199
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1015

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا معمول چھ دن کا ہوتا ہے۔اور کبھی یہ معمول سات دن کا بھی ہوجاتا ہے۔جس میں طہارت کے مشاہدہ کے بعد غسل کرلیتی ہوں۔لیکن ایک مکمل دن کی طہارت   کے بعد مٹیالے سے پانی کارنگ دیکھتی ہوں جس کے بارے میں مجھے معلوم نہیں کہ اس کے بارے میں کیا حکم ہے۔ لہذا میں حیران ہوجاتی ہوں کہ نماز روزہ اور اپنے خالق کی عبادت سے متعلق دیگر امور ادا کروں یا نہ کروں؟براہ کرم رہنمائی فرمایئے کہ میں اس حالت میں کیا کروں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اجرو ثواب سے نوازے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر تم کو اپنے معمول کے ایام کا علم ہے تو اتنے دن شمار کرو۔اور ان کے بعد نماز اور روزہ شروع کردو۔اور طہارت کے بعد نظر آنے والے مٹیالے یا پیلے رنگ کے مادہ کے اخراج کی وجہ سے نماز اور عبادت کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔طہارت کی ایک نمایاں علامت ہے۔جسے عورتیں خوب پہچانتی ہیں۔اور اسے خالص سفیدی کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے جب عورت اسے دیکھ لے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ مدت حیض ختم اور مدت طہارت شروع ہوگئی ہے لہذا اس وقت غسل کرکے نماز روزہ اور تلاوت قرآن جیسی عبادات کو بجالانا فرض ہوجاتا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص325

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ