سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

پانی کی موجودگی میں تیمم باطل ہے

  • 10155
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 978

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک دن مجھے احتلا م ہوگیا اور اس دن سخت سردی تھی۔میں نے تیمم کرکے نماز پڑھ لی۔ اور مدرسہ چلا گیا۔پھر میں واپس لوٹا تو میں نے غسل نہ کیا اس بارے میں راہنمائی فرمایئے کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ماضی کی نسبت سے تو یہ حکم ہے کہ غسل جنابت کے بغیر جو نماز پڑھیں ہیں۔انہیں دوبارہ پڑھنا ہوگا۔کیونکہ سائل شہر میں تھا۔ اور پانی کا حصول اس کی استطاعت میں تھا ہاں البتہ سردی کے خوف کی وجہ سے وہ تیمم کرسکتا ہے۔ لیکن اگر پانی گرم کرنے کی سہولت میسر ہو تو پھر غسل کرناواجب ہوگا۔اگر آدمی سفر میں ہو پانی گرم کرنے کا انتظام نہ ہو تو تیمم کرسکتا ہے اور اس صورت میں اس پر کوئی چیز لازم نہ ہوگی اور جب پانی پالے تو اسے غسل کرنا ہوگا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص305

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ