سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 78
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 450

سوال

رویت باری تعالیٰ دنیا میں ممکن ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ نور ہیں اور دنیا میں اسے دیکھنا محال ہے۔ قرآن میں ہے: " لَّا تُدْرِ‌كُهُ الْأَبْصَارُ‌ وَهُوَ يُدْرِ‌كُ الْأَبْصَارَ‌ ۖ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ‌ " (الانعام :103) ’’ اس کو تو کسی کی نگاه محیط نہیں ہوسکتی اور وه سب نگاہوں کو محیط ہو جاتا ہے اور وہی بڑا باریک بین باخبر ہے ‘‘ دنیا میں یہ ممکن نہیں کہ کوئی انسان اللہ تعالیٰ کے نور کی تجلی کو آنکھوں سے دیکھ سکے۔ رسول اللہ ﷺ کے بارے میں یہ عام ہے کہ انہوں نے معراج کے وقت اللہ تعالیٰ کا دیدار کیا۔ حضرت ابو ذر کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کیا آپﷺ نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا ہے؟ تو آپﷺ نے جواب دیا: وہ تو نور ہے میں اسے کہاں سے دیکھ سکتا تھا۔ (صحیح مسلم :178) مسروق کہتے ہیں کہ میں نے اُم المؤمنین سیدہ عائشہؓ سے پوچھا: کیا محمدﷺ نے اپنے پروردگار کو دیکھا تھا؟ انہوں نے جواب دیا:تیری اس بات پر تو میرے رونگٹے کھڑےہوگئے ہیں تین باتیں کیا تو سمجھ نہیں سکتا؟ جو شخص تجھ سے وہ بیان کرے وہ جھوٹا ہے۔ جوشخص تجھ سے کہے کہ محمدﷺ نے اپنے پروردگار کو دیکھا تھا اس نے جھوٹ بولا پھر انہوں نے آیت پڑھی: " لَّا تُدْرِ‌كُهُ الْأَبْصَارُ‌ وَهُوَ يُدْرِ‌كُ الْأَبْصَارَ‌ ۖ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ‌" (الانعام : 103) "اس کو تو کسی کی نگاه محیط نہیں ہوسکتی اور وه سب نگاہوں کو محیط ہو جاتا ہے اور وہی بڑا باریک بین باخبر ہے " " وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ‌ أَن يُكَلِّمَهُ اللَّـهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِن وَرَ‌اءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْ‌سِلَ رَ‌سُولًا فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ ۚ إِنَّهُ عَلِيٌّ حَكِيمٌ " (الشوریٰ :51) ناممکن ہے کہ کسی بنده سے اللہ تعالیٰ کلام کرے مگر وحی کے ذریعہ یا پردے کے پیچھے سے یا کسی فرشتہ کو بھیجے اور وه اللہ کے حکم سے جو وه چاہے وحی کرے، بیشک وه برتر ہے حکمت واﻻ ہے اور جو شخص تجھ سے یہ کہے کہ آپؐ کل کو ہونے والی بات جانتے تھے تو اس نے جھوٹ بولا۔‘‘ پھر انہوں نے یہ آیت پڑھی: " وَمَا تَدْرِ‌ي نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا " (لقمان:35) ’’ کوئی (بھی) نہیں جانتا کہ کل کیا (کچھ) کرے گا؟ ‘‘ اور جو شخص تجھ سے یہ کہے کہ نبیﷺ نے وحی سے کچھ چھپا رکھا ہے وہ بھی جھوٹا ہے۔ پھر انہوں نے یہ آیت پڑھی: ’’ يَا أَيُّهَا الرَّ‌سُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّ‌بِّكَ ۖ وَإِن لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِ‌سَالَتَهُ‘‘ (المائدۃ:67) ’’ اے رسول جو کچھ بھی آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے پہنچا دیجیئے۔ اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو آپ نے اللہ کی رسالت ادا نہیں کی، ‘‘ بلکہ آپؐ نےجبرئلؑ کو ان کی اصل صورت میں دو بار دیکھا تھا۔‘‘ (صحیح بخاری :177) ابن عباسؓ فرماتے ہیں: ’ راہ بقلبہ ‘(صحیح مسلم :176) اللہ کے رسولﷺ نے اپنے رب کو اپنے دل سے دیکھا تھا۔ مذکورہ بالا دلائل سے پتہ چلا کہ اللہ تعالیٰ کو اس دنیا میں دیکھنا ناممکن ہے اور رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کونہیں دیکھا۔

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی