سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 434
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 200

سوال

نماز فجر کی قصر

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص سفر کرتے ہوئے صبح کے وقت کسی جگہ پر اترے اور سورج اچھی طرح نکل آیا ہو تو وہ فجر کی نماز کس وقت پڑھے۔؟ اور کیا سفر میں فجر کی نماز بھی قصر ہو گی۔؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کو جلد از جلد ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہئیے ،ایسے شخص کو چاہئیے کہ وہ اترنے کے بعد پہلی ہی فرصت میں اپنی نماز فجر ادا کرے اور بلا وجہ اس کو لیٹ نہ کرے،فرض نماز ہر وقت ادا ہو سکتی ہے ،اس کے لئیے کوئی ممنوع وقت نہیں ہے۔ نماز فجر پہلے ہی سے نماز قصر ہے اور اس کی دو رکعات پڑھی جاتی ہیں،اب اس میں مزید قصر کرتے ہوئے اسے ایک رکعت نہیں پڑھا جائے گا،نیز یاد رہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر میں فجر کی دو سنتیں بھی ادا کیا کرتے تھے،لہذا مسافر دو رکعات فرض نماز کے ساتھ ساتھ دو رکعات سنن بھی ادا کرے گا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی