سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(290) عورت کا اپنے الگ کمرہ میں سونا

  • 9719
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1009

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے الگ اور مخصوص کمرے میں سوئے یعنی شوہر کے شرعی حقوق ادا کرنے سے تو اسے انکار نہیں ہے صرف سونے کے لئے وہ الگ کمرہ استعمال کر تی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ شوہر راضی ہو اور کمرہ محفوظ ہو اور اگر شوہر اس پر راضی نہ ہو تو پھر عوررت کو الگ سونے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ یہ عرف کے خلاف ہے الا یہ کہ بوقت نکاح ایسی شرط لگائی جائے جبکہ کسی سبب کی وجہ سے وہ اس بات کو پسند نہ کرتی ہو کہ کوئی اس کے پاس سوئے تو مسلمانوں کو اپنی شرطوں کو پورا کرنا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 253

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ