سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(145) بانجھ پن کی دو قسمیں ہیں

  • 9585
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1120

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص یہ کہتا ہے کہ بانجھ پن کا علاج ممکن ہے اس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ تو فرماتا ہے:

﴿وَيَجعَلُ مَن يَشاءُ عَقيمًا...﴿٥٠﴾... سورة الشورىٰ

’’اور جس کو چاہتا ہے بے اولاد رکھتا ہے۔‘‘


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہماری رائے میں بانجھ پن کی دو قسمیں ہیں، ایک وہ جو کسی سبب کی وجہ سے ہو تو اس کا علاج ممکن ہے اور دوسری جو طبعی ہو یعنی اللہ تعالیٰ نے پیدائشی بانجھ کیا ہو تو اس کا علاج ممکن نہیں ہے اور اگر علاج کیا بھی جائے تو وہ کارگر ثابت نہیں ہوتا کیونکہ اس بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارادہ ہی یہ ہوتا ہے کہ یہ بانجھ رہے اور اللہ تعالیٰ کے ارادے کو کوئی ٹال نہیں سکتا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 123

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ