سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(241) رمضان میں دن کے وقت بیوی سے مباشرت

  • 8784
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 3564

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص ماہ رمضان میں حرام کا ارتکاب کر بیٹھے اس کا کیا حکم ہے اور جو رات کے وقت اس کا ارتکاب کرے اس کا کیا کفارہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص ماہ رمضان میں رات کے وقت یعنی غروب آفتاب سے لے کر طلوع فجر کے درمیان اپنی بیوی سے مباشرت کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر وہ دن کے وقت طلوع فجر یعنی غروب آفتاب کے درمیان مباشرت کرے اور وہ روزےدار اور مکلف ہو تو وہ گناہ گار اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نا فرمان ہو گا۔ اس پر قضا اور کفارہ لازم ہو گا اور وہ ہے ایک غلام آزاد کرنا اور اگر یہ میسر نہ ہو تو دو ماہ کے مسلس روزے رکھنا اور اگر اس کی بھی استطاعت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا کہ ہر مسکین کو اس طرح کا نصف صاع کھانا دیا جائے جس طرح کے کھانا کھانے کا اس علاقے میں رواج ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 190

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ