سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(07) ممنوع وقت میں تحیۃ المسجد پڑھنا

  • 8546
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1258

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب آدمی ممنوع وقت میں مسجد میں داخل ہو تو تحیۃ المسجد پڑھے یا نہ پڑھے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے صحیح قول کے مطابق اس کے لیے افضل یہی ہے کہ اس وقت بھی تحیۃ المسجد پڑھے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے عموم سے یہی معلوم ہوتا ہے:

(اذا رجل احدكم المسجد فلا يجلس حتي يصلي ركعتين) (صحيح البخاري‘التهجد‘ باب ما جاء في التطوع مثنيٰ مثنيٰ‘ ح:1163 وصحيح مسلم‘ صلاة المسافرين‘ باب اس تحباب تحيةالمسجد...الخ‘ح:714)

’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک دو رکعتیں نہ پڑھ لے۔‘‘

اور اگر کوئی شخص بیٹھ جائے اور نماز نہ پڑھے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

مساجد کے احکام:  ج 2  صفحہ25

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ