سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(90) کیا یہود ونصاریٰ کو کافر کہاجاسکتاہے؟

  • 8068
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2140

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا نصرانی کو کافر کہنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں! یہودی یا عیسائی کو کافر کے نام سے موسوم کرنا اور ان پر کفر کا حکم لگانا جائز ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کا یہ نام رکھا ہے اور ان پر یہ حکم لگایا ہے اللہ تعالیٰ کا ارشادہے:

﴿لَمْ یَکُنْ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ وَالْمُشْرِکِیْنَ مُنفَکِّیْنَ حَتّٰی تَاْتِیَہُمُ الْبَیِّنَة﴾ (البینة۹۸/۱)

’’اہل کتاب اور مشرکین میں جو کافر ہوئے ہو باز آنے والے نہیں تھے حتیٰ کہ ان کے پاس واضح دلیل آجاتی۔‘‘

اور فرمایا:

﴿لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الْمَسِیْحُ ابْنُ مَرْیَمَ﴾ (المائدة۵؍۷۳)

یقینا ان لوگوں نے کفر کیا جنہوں نے کہا کہ اللہ تین میں سے تیسرا ہے۔

اس کے علاوہ اور بہت سی آیات احادیث موجو دہیں جن میں ان پر کفر کا حکم لگایا گیا ہے۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ(۶۳۹۷)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 99

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ