سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(162) گندگی کھانے والاجانورکا حکم

  • 662
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 753

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مشکوۃ میں حدیث ہےکہ پاخانہ کھانے والا چارپایہ حلال نہیں اورنہ ہی اس کی سواری جائز ہے عموماً مٹی وغیرہ میں اکثرگائے بھینس گندگی کھاتی دیکھی ہیں ۔کیاان کی قربانی بھی درست ہے اورمرغے ہمیشہ گندگی کریدکرکھاتے ہیں اوران کے انڈے ہرشخص کھاتاہے ۔اس مسئلہ کاحل قرآن وحدیث سے فرمائیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

مشکوۃ میں گندگی کھانے والے جانورکی ممانعت ہے ۔لیکن وہاں جلالہ کالفظ ہے اورجلالہ زیادہ گندگی کھانے والے جانورکوکہتےہیں ۔یعنی جس کواکثرخوراک گندگی ہویہاں تک کہ اس کے دودھ اورپسینہ سے گندگی کی بوآئے ایساجانوربے شک حرام ہے ۔رہی مرغی تویہ جلالہ میں داخل ہی نہیں ۔کیونکہ اس میں خدانے ایسی حرکات رکھی ہے کہ اس سے اس کی اصلاح ہوتی رہتی ہے ۔اس لیے یہ خواہ کتنی گندگی کھاجائے اس سے بدبونہیں آتی اوراس کاگوشت بدستورلذیذرہتاہے ۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الطہارت، پانی کا بیان، ج1ص251 

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ